ساتھی سیارے پر اجنبی زندگی کی میزبانی کے امکانات میں اضافہ
زمین کے سائز کے سیاروں پر زندگی
کی موجودگی کے امکانات
سائنسدان ایک دوسرے
سیارے پر زندگی کی دریافت کی طرف ایک اور قدم اٹھا ر ہے ہیں۔ سائنسدانوں کو معلوم ہوا ہے کہ ساتھی سیارے سے کائنات
میں زمین کے سائز کے سیاروں پر زندگی کی موجودگی
کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین
فلکیات نے دوسرے سیارے پر زندگی کی تلاش
کو جاری رکھا ہوا ہے۔ ابھی تک اس تلاش
کا انحصار سازگار حالات کے مقامات کی میزبانی پر
ہے۔ اب سائنسدانوں نے زندگی کی دریافت کی طرف
ایک اور قدم اٹھایا ہے؛ اور انہیں پتہ چلا ہے کہ وہ ساتھی سیارے جو کائنات میں زمین
کے سائز کے ہیں، پر زندگی کی موجودگی کے وسیع
امکانات ہیں۔
وقت گزرنے
کے ساتھ جیسے جیسے سیارے ٹھنڈے ہوئے، ان کا
پگھلا ہوا کور سخت ہوتا گیا۔ اس طرح یہ زندگی کی میزبانی کے لئے موزوں تصور نہیں
کئے جاتے۔
کشش ثقل کا
کھنچاؤاصل میں کے سمندری حرارت کے عمل میں گرمی پیدا کر تی ہے۔ یہ کشش ثقل کے دھکاؤ اور کھنچاؤ کا عمل قریب میں
واقع بیرونی پڑوسی سیارے پر بھی اثر انداز
ہوتا ہے۔ اس کا اثر اصل میں مشتری کے چاند
لو(Lo) اور یوروپا
(Europa)پر
دیکھا جا سکتا ہے۔
کشش ثقل کا کھنچاؤ سمندری حرارت
میں اضافہ کا باعث
محققین نے اس
سلسلے میں اس اثر کو جاننے کے لئے کہ یہ کہاں
ہو سکتا ہے ، کمپیوٹر ماڈل کا استعمال کیا
ہے۔جس سے واضح ہوتا ہے کہ سمندری حرارت کا اثر زمین کے سائز کے قدیم سیاروں پرہوسکتا ہے۔ نتائج ظاہر کرتے ہیں
کہ قابل رہائش زون میں زمین کے سائز کے سیارے کی کوئی بھی دریافت، خواہ وہ چھوٹے سیارے ہوں یا بڑے سیارے، زندگی کی میزبانی کر سکتے ہیں۔ اور یہ چیز زندگی کی دریافت میں مدد کا ایک زریعہ ہو سکتا
ہے۔
یہ تحقیق جرنل منتھلی نوٹس آف دی رائل آسٹرانومیکل
سوسائٹی
میں شائع ہوئی ہے۔
تحریر و ترجمہ : غلام شبیر
No comments:
Post a Comment